Saturday, 1 May 2021

Un


 

اس بات کو پرکھ لیں کہ جس شخص کے ساتھ آپ ریلیشنشپ  میں ہیں ،وہ ‘Un’  تو نہیں ۔اب آپ پوچھیں گے کہ  ‘Un’   سے میری کیا مراد ہے ۔تو بھائی ‘Un’  انگریزی کی ایک ایسی اصطلاح ہے کہ آپ اسے جس بھی لفظ کے ساتھ لگائیں یہ اس لفظ کا اثر صفر کر دے گی ۔مثال کہ طور پر  ،crown  سے مراد تخت و تاج ، Uncrown  سے مراد  تخت و تاج  گنوا بیٹھنا ،Fix  سے مراد معاملہ ٹھیک کرنا Unfix  سے مراد معاملہ  بگاڑ دینا اور دیکھئے ۔Learn سے Unlearn  ،وغیرہ  وغیرہ ۔

 

میرے ایک دوست ہیں جو نہایت نرم دل شخص ہیں ۔لیکن ان کی شادی ایک Un  سے ہو گئی ہے ۔اصل میں ہماری بھابی نے انہیں Unaware  پھانس لیا تھا ،جب سے ہمارے دوست کہ ساتھ یہ Unexpected  حادثہ ہوا ہے اور جب سے یہ Un ان کے ساتھ آ لگی ہیں ،تب سے موصوف جسمانی لحاظ سے بہت Unfit اور Unhealthy سے ہو گے ہیں لیکن الله کا شکر ہے کہ ابھی employed سے Unemployed  نہیں ہوۓلیکن پہلے دوستوں میں خاصے Dignified  تھے لیکن اب بات بات پرUndignified  ہوتے رہتے ہیں ۔رشتہ داروں میں پہلے خاصےWanted  تھے لیکن اب Unwanted  ہو گے ہیں ۔پہلے پہلے جب ان سے ملاقات ہوا کرتی تھی تو اپنی زندہ دلی سے ہمیں Happy  کیا کرتے تھے لیکن اب تو گھر کہ قصے سنا سنا کہ ہمیں Unhappy  کر جاتے ہیں ۔ان کا لب ولہجہ خاصا Unusual  ہو گیا ہے زندگی بھر انہوں نے سگریٹ کو ہاتھ نہ لگایا تھا اور اب ایسے سیگریٹ پھونکتے جاتے ہیں جیسے پھیپھڑوں کی جگہ ریلوے کا کوئی پرانا انجن لگا ہو ۔ان کی دماغی حالت بھی کافی Unsettled  لگتی ہے اکثر باتیں بھول جاتے ہیں مثال کہ طور پر کل انہوں نے ہم سے ہزار روپے ادھار لیے تھے جو آج ہمیں واپس کرنے تھے واپس تونہیں کیے  لیکن آج ہم سے پانچ سو روپے اور لے گے ہیں جس سے ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی معاشی حالت بھی خاصی Unstable  ہے ۔

 

کل اچانک ہی خاصی Unreasonable  باتیں کرنے لگے ۔کہنے لگے ”کامیاب  شادی کہ لیے Understanding  بہت ضروری ہے ۔میری اور میری بیوی کی Understanding  بہت اچھی ہے “اب ہم سے رہا نہ گیا ہم نے جیب سے ایک سیگریٹ نکالا ان کہ منہ میں ٹھونس کر اسے جلایا  اور کہا بھائی جیسے آپ باولے کتوں کی طرح ان کہ پیچھے گھومتے رہتے تھے آپ کی Understanding  توہونی ہی تھی ۔اب جب کہ آپ کہ ساتھ یہ Unhoni  ہو چکی ہے تو صبر شکر کر کہ گزارا کریں ۔کیونکہ اب آپ کہ ساتھ تقریباًسارے Un  ہو چکے بس آپ کا Unconscious ہونا باقی رہ گیا ہے ۔

  – تحریر کاشف ناصر ۔

 


5 comments: