Tuesday, 16 February 2021

ڈوب جاؤں...


ڈوب جاؤں...

میں ان حالات میں ڈوب جاؤں
یا حادثات میں ڈوب جاؤں؟
ڈوب جاؤں کسی شہر میں
یا کھنڈرات میں ڈوب جاؤں
تیری آنکھوں میں ڈوبنا تو بعد کی بات
میں جذبات سے ابھروں، تو ڈوب جاؤں
ایسا ڈوبوں کے پھر نہ ابھروں
میں ابہام کے ابہام میں ڈوب جاؤں
تیرنے والےتجھے فرصت کہاں
تو لوٹ کر دیکھ ، تو پھر میں ڈوب جاؤں
میں ڈوب جاؤں ان اندھیروں میں
یا اجالوں میں ڈوب جاؤں
میں ایسا ڈوبوں کہ پھر نہ ابھروں
میں بس ڈوب جاؤں ، بس ڈوب جاؤں.

2 comments: