Monday, 15 February 2021

کہاں گئے...؟ از کاشف ناصر


کہاں گئے...؟

وہ خیال خواب کہاں گئے
وہ سبز باغ کہاں گئے
کہاں گئےوہ جانے والے
لوٹ آنےوالے کہاں گئے
یہ بستی کیسے اجڑ گئی،
وہ بسانےوالے کہاں گئے
اب مناؤں کسے میں
روٹھ جانے والے کہاں گئے
کہاں گئےاچھے وقت کے یار
ساتھ نبھانے والے کہاں گئے
کبھی رتجگا بھی سمٹے گا
جاگنے ،جگا نے والے کہاں گئے
کبھی لوٹ کے تم لوٹ آؤبھی
سب ہسانےوالے کہاں گئے
کہاں گئےبردہ فروش
امیر زادے کہاں گئے
کہاں گئی شام غم
ہنسی کے زمانے کہاں گئے
کہاں گئے دیار وطن
نوٹ کمانے والے کہاں گئے
کہاں گئی ہجر کی شام
کاٹنےوالے کہاں گئے
کہاں گئےوہ دوست میرے
احباب سارے کہاں گئے
اب لوٹ کہ تم بیشک مت آؤ
اب ہم بھی جانے کہاں گئے

No comments:

Post a Comment